نئے برطانوی وائرس سے یورپ میں کھلبلی، آمدورفت بند

0

برسلز: برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم نے پورے یورپ میں کھلبلی مچادی ہے، نیا وائرس زیادہ خطرناک اور نوجوانوں کو بھی نشانہ بناتا ہے، عالمی ادارہ صحت اور ماہرین نے صورتحال بے قابو ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔ اٹلی سمیت یورپی ملکوں نے برطانیہ کے ساتھ آمد ورفت معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

تاہم برطانیہ سے اٹلی پہنچنے والے ایک جوڑے میں اس نئے وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم دریافت کی گئی ہے۔ یہ نئی قسم نوجوانوں کو بھی شدید متاثر کر رہی ہے اور یہ 70 فیصد تک دوسروں تک پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ برطانیہ میں اس نئے وائرس کی وجہ سے مریض یومیہ 36 ہزار تک پہنچ گئے ہیں، جس کے بعد برطانوی حکومت نے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم 70 فیصد زیادہ رفتار سے پھیل سکتی ہے، لہذا لندن اور انگلینڈ کے جنوب مشرقی علاقوں کے رہائشیوں کو کرسمس کے بعد بھی اپنے رشتہ داروں یا کسی دوسرے کے گھر جانے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم کھلی فضا میں کسی دوسرے شخص سے ملنے کی اجازت ہوگی۔ متاثرہ علاقوں میں اتوار کے رات سے کسی بڑی مجبوری میں ہی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی، اشیائے خوراک کے علاوہ تمام دکانیں بند کردی گئی ہیں۔

یورپی پابندیاں

برطانیہ میں کرونا کی نئی زیادہ خطرناک قسم دریافت ہونے کے بعد اٹلی، جرمنی، فرانس، ہالینڈ، آئرلینڈ، بیلجئیم، بلغاریہ سمیت بیشتر یورپی ملکوں نے آمدورفت بند کردی ہے، فرانس نے برطانیہ کے ساتھ سرحد بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اطالوی وزیرخارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ہماری پہلی ذمہ داری اپنے شہریوں کا تحفظ ہے، لہذا برطانیہ کے ساتھ پروازیں معطل کی جارہی ہیں۔

تاہم برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق اٹلی میں برطانیہ سے آنے والے ایک جوڑے میں پہلے ہی نیا وائرس پایا گیا ہے، اطالوی وزارت صحت کے مطابق متاثرہ جوڑا چند روز قبل برطانیہ سے روم پہنچا تھا، اور اب انہیں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.